سندھ پولیس کے تفتیشی ونگ کو مراعات دینے کا فیصلہ

سندھ پولیس کے تفتیشی ونگ کو مراعات دینے کا فیصلہ

کراچی(نیا ٹائم)سندھ پولیس کے تفتیش ونگ میں تعینات افسران اور ملازمین کو مراعات دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ، شعبہ تفتیش میں تعینات پولیس اہلکاروں کا کیڈر الگ بنایا جائے گا ۔

آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ پولیس کے  شعبہ تفتیش کا الگ کیڈر بنایا جارہا ہے، تفتیشی افسران کو ایسی مراعات دی جائیں گی کہ شعبہ تفتیش میں تبادلے کیلئے پولیس افسران سفارش کریں گے، انہوں نے کہا کہ منصوبے کے تحت تفتیشی افسران کو تین سال تک انویسٹی گیشن پولیس میں ہی کام کرنا پڑے گا ، تفتیشی افسران کو ہر مقدمہ پر آنے والے اخراجات کا 50 فیصد ایڈوانس دیا جائے گا ۔

آئی جی سندھ نے مزید کہا کہ قتل کیسز کی تفتیش ماہر پولیس افسران کے حوالے کی جائیں گی ۔ قتل اور اغوا برائے تاوان کے کیسز کے دوران تفتیشی افسران کو ایک ایک لاکھ روپے کیس خرچ کیلئے دیے جائیں گےجبکہ ڈی این اے اور پوسٹ مارٹم کیلئے بھی تمام اخراجات تفتیشی افسر کو دیے جائیں گے ، انہوں نے کہا کہ قوانین جانچنے کیلئے ڈی آئی جی سی آئی اے کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے ۔

غلام نبی میمن نے کہا کہ سندھ میں کیس پراپرٹیز کو محفوظ رکھنا بھی اہم مسئلہ بنتا جارہا ہے، اس حوالے سے اہم اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

آئی جی سندھ نے دوران گفتگو کہا کہ پولیس کسی مقدمے میں 50 من چرس سے بھرا ٹرک پکڑتی ہے تو اسے ہر پیشی پر 50 من چرس اور ٹرک کورٹ ساتھ لے جانا پڑتا ہے جو کہ بڑا مشکل کام ہے، اسی طرح کیس پراپرٹی کو ہر پیشی پر عدالت میں پیش کرنا پڑتا ہے،  آئی جی سندھ نے واضح کیا کہ حکومتی سطح پر بات کرکے قوانین میں تبدیلی لانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ تفتیشی افسران کو ڈیجیٹل انوسٹی گیشن کی ٹریننگ بھی دی جائے گی، انویسٹی گیشن افسران روزانہ کی بنیاد پر کیس کی اپڈیٹ کر سکے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے والے افسران کو انعام دیا جائے گا۔

 

کراچی کےعوام تاحال دودھ مافیا کے رحم وکرم پر