چین میں دنیا کی تیز رفتار ٹرین کی کامیاب آزمائش

چین میں دنیا کی تیز رفتار ٹرین کی کامیاب آزمائش

بیجنگ (نیا ٹائم ویب ڈیسک )چین میں دنیا کی تیز رفتار ہائپر لوپ انداز کے ٹرین سسٹم کی پہلی آزمائش کامیاب  ہو گئی ، اس سسٹم میں ٹرین کم دباؤ والی سرنگ یا ٹیوب کے ذریعے تیز ترین سفر کرکے منزل تک پہنچتی ہے۔

دنیا کے امیر ترین شخص اور ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے بھی 2012 میں اسی طرح کی  ہائی سپیڈ ٹرانزٹ ٹرین سسٹم کا خیال پیش کرتے ہوئے اسے ہائپر لوپ کا نام دیا تھا۔

اس ٹرین سسٹم میں مسافروں یا سامان کو ایسی طویل سرنگوں میں سے سفر کرنا پڑے گا ، جہاں ہوا کا  دباؤ کم رکھا جائے تاکہ ٹرین کو کم سے کم ہوا کی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے ۔ یہ ٹرین یا ٹریول پوڈز مقنا خیزی نظام کے تحت سفر کریں گے یعنی جس میں ٹرین ٹریک کے مقناطیسی میدان پر ہوا میں معلق ہو کر دوڑتی ہے۔مقناخیزی نظام دنیا کے تیز ترین ٹرینوں کیلئے پہلے ہی استعمال کیا جارہا ہے۔ مقناخیزی نظام سے چین پہلے بھی استفادہ حاصل کر رہا ہے ۔

چین کی نارتھ یونیورسٹی اور دی تھرڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف چائنا ایرو اسپیس سائنس اینڈ انڈسٹری کارپوریشن نے چین کے پہلے ہائپر لوپ جیسے نظام کا پہلا ٹیسٹ مکمل کیا ہے جس کے تحت ٹرین نے 80 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کیا۔اس ہائپر لوپ ٹرین پر یہ ٹیسٹ 1.25 میل طویل سرنگ میں کیا گیا جسے صوبہ Shanxi میں تعمیر کیا گیا ہے۔

چینی میڈیا کےمطابق نارتھ یونیورسٹی اور تھرڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ نے باہمی اشتراک سے ایک لیبارٹری بھی قائم کی ہے جو ایسی تیز ٹرینوں کی تیاری کیلئے کام کرے گی جو کم سے کم دباؤ والے ماحول میں سفر کرسکیں گی۔

ہائبر لوپ ٹرین سسٹم کے پہلے کامیاب تجربے کے بعد اب لیبارٹری نے 37 میل طویل ٹیسٹ ٹریک کی تعمیر پر بھی کام شروع کردیا ہے جس پر ایک ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ٹرین کی آزمائش کی جائے گی۔تاہم یہ ٹرین کب سفر کرنے کے قابل ہو گی ، ابھی اس حوالے سے کوئی حتمی وقت دینا ممکن نہیں ۔

 

برطانوی انجینئرنے خود کا ہوائی جہاز بنا لیا