عمران خان نے مارچ اکتوبر میں ہی کرنے کا اعلان کر دیا

عمران خان نے مارچ اکتوبر میں ہی کرنے کا اعلان کر دیا

اسلام آباد  (نیا ٹائم )سابق وزیراعظم و چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے ہم مارچ اکتوبر سے آگے نہیں لے جائیں گے ، لانگ مارچ اکتوبر میں ہی ہوگا ، آرمی چیف کی تعیناتی میں نوازشریف اور آصف زرداری کو شامل نہ کیا جائے ۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت میں شامل تمام جماعتوں نے مل کرالیکشن لڑا، قوم نے واضح کر دیا کہ ان لوگوں کو قوم نے مسترد کر دیا ہے ۔ کراچی کی سیٹ میں  اس لیے ہارا ہوںکہ وہاں پیپلزپارٹی نے کھل کردھاندلی کی، الیکشن کمشنرسندھ حکومت سندھ کے پےرول پرتھا۔انہوں نے کراچی کے حلقہ این اے 237  میں  دوبارہ الیکشن کروانے کا مطالبہ کیا ۔

عمران خان نے کہا کہ میں ساڑھے تین سال تک کہتا رہا، یہ سب این آر او مانگ رہے ہیں، جنرل مشرف نے انہیں این آر او دے کر ملک کو بہت نقصان پہنچایا، جب ملک اوپر اٹھ رہاتھا تو انہیں ملک پر مسلط کردیاگیا۔ اب کہا جارہا ہے کہ عمران خان نے پاکستان کو آئسولیٹ کردیا ہے، میرے جانے سے قبل جب ٹرمپ نے ٹویٹ کی تو اس کے بدلے میں میرا جواب پڑھ لیں، وہ بھی ان لوگوں کی عزت کرتے ہیں جو نیشنلسٹ ہوتے ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ان تمام حلقوں میں ہمیں سب سے کمزور سمجھ کر انتخابات کروائے گئے اور انہوں نے مشترکہ امیدوار کھڑے کیا، اپنی قوم، ووٹرز اور سپورٹرز کا مشکور ہوں ، ڈسکہ میں دوبارہ الیکشن کروایا گیا تھا، اب الیکشن کمشنر سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ملیرکراچی میں بھی دوبارہ انتخابات کروائے جائیں، جو کچھ کراچی میں ہوا اس پر ری الیکشن کروانا چاہیے، انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن نہیں ریفرنڈم تھا۔

عمران خان نے کہا کہ یہ ملک کو تیزی سے ڈیفالٹ کی طرف لے کر جارہے ہیں، میں نے کہاتھا کہ پہلے بھی یہ دو مرتبہ پاکستان کو دیوالیہ کر کے گئے، میں نے اور شوکت ترین نے اسٹیبلشمنٹ کو بھی پیغام بھجوایاتھا کہ ان سے معیشت سنبھالی نہیں جائے گی۔  

لانگ مارچ کے اعلان کے حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ ملکی مسائل کا ایک ہی حل ہے ، صاف اور شفاف انتخابات، جب تک ملک میں سیاسی استحکام نہیں آئے گا معیشت ٹھیک نہیں ہو سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک کو نہیں سنبھال سکتے، یہ انتخابات سے ڈرے ہوئے ہیں، اب بھی کہتا ہوں یہ انتخابات کے اعلان کا وقت ہے ۔ اگر اب بھی الیکشن کا اعلان نہیں کیا گیا تو پھر میں مارچ کا اعلان کروں گا۔

انہوں نے کہاکہ میں حکومت کو وقت دے رہا ہوں، ہم نے جلسے کر کے سب کو دکھادیا کہ عوام کہاں کھڑی ہے، سری لنکا میں کیا ہوا  ہے ؟ سری لنکا صرف ڈھائی کروڑ کا ملک ہے اور پاکستان 22 کروڑ کا ، جب عوام سڑکوں پر آئی تو اس کے نتائج کی کوئی گارنٹی نہیں ۔

عمران خان نے کہا کہ ہم مارچ کو اکتوبر سے آگے نہیں جانے لگے، میں کسی بھی وقت مارچ کا اعلان کردوں گا، ہمارا لانگ مارچ اکتوبر میں ہی ہوگا، ابھی بھی وقت ہے ملک کی خاطر انتخابات کا اعلان کریں ۔ اگر انتخابات کی کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا تو پھر میں مارچ کرونگا، عوام بھی سڑکوں پر ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ 25 مئی کو پرامن احتجاج کی کال دی گئی تھی ، ہمیں اندازہ نہیں تھا جیسے انہوں نے کارکنوں کے گھروں میں گھس کر ان  پر تشدد کیا، اب ہماری تیاری مکمل ہے یہ جو بھی کریں گے فیل ہوجائیں گے، انہوں نے کہا کہ رانا ثنااللہ کو موقع ہی نہیں ملنا جو کچھ میں  کررہا ہوں۔

 

ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان کی عبوری ضمانت منظورہوگئی