
فلورملزمالکان نے گندم درآمد کرنے کی اجازت مانگ لی
کراچی(نیاٹائم)فلور ملز اونرز نے گندم کے ذخیرہ اندوزوں کی کمر توڑنے کیلیے فوری طور پر گندم درآمد کرنے کا اجازت نامہ جاری کرنے کی ڈیمانڈ کی ہے۔
پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین چوہدری عامر نے میڈیا کو بتایا کہ اوپن مارکیٹ میں فی ایک سو کلو گندم 9100 روپے تا 9200 روپے کے مابین سیل کی جا رہی ہے جبکہ فلور ملز مالکان تھوک میں فی کلو گرام آٹا ایک سو پانچ روپے سے ایک سو چھ روپے میں دے رہے ہیں جو خوردہ لیول پر ایک سو پندرہ روپے یا اس سے زائد پرائس پر سیل کیا جا رہا ہے۔ ایک ماہ پہلے گندم کی فی سو کلو قیمت 7800 روپے تھی جبکہ فی کلو آٹے کی قیمت بیاسی روپے تھی، اس طرح سے اب سو کلوگرام گندم چودہ سو روپے مہنگی قیمت پر دی جارہی ہے جس کے نتیجے میں فی کلوگرام آٹے کی تھوک قیمت چوبیس روپے بڑھی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لوکل اوپن مارکیٹ میں مقامی ضروریات کے مطابق گندم کے ذخائر دستیاب ہیں تاہم منافع خور سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث گندم کی کاشت میں ممکنہ رکاوٹ کی وجہ سے گندم میں سٹہ بازی رپورٹ ہورہی ہے اگر گورنمنٹ نے فلور ملوں کو گندم درآمد کرنے کی پرمیشن دیدی تو گندم میں سٹہ بازی اور ذخیرہ اندوزی نہ صرف ختم ہوگی بلکہ گندم و آٹے کی پرائسز میں بھی نمایاں کمی ممکن ہوسکے گی۔
دریں اثنا کراچی ریٹیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چئیرمین فرید قریشی کا کہنا ہے کہ خوردہ لیول پر آٹے کی تمام اقسام کی فی کلو قیمت میں بیس روپے کا اضافہ ہوگیا، انھوں نے بتایا کہ فی کلوگرام چکی آٹے کی خوردہ قیمت اضافے کے ساتھ 130 روپے فائن آٹے کی قیمت بڑھ کر 125 روپے اور ڈھائی نمبر آٹے کی فی کلو گرام پرائس بڑھ کر 120 روپے ہوگئی ہے،انھوں نے بتایا کہ گورنمنٹ سندھ کی طرف سے فلورملوں کو گندم کا کوٹہ موصول ہونے کے بعد چانس ہے کہ آٹے کی خوردہ پرائس میں کمی واقع ہو۔
پنجاب میں گندم کی امدادی قیمت 3 ہزار روپے فی من مقرر
ٹیگز
متعلقہ خبریں
بلاگز
تجویز کردہ خبریں
مقبول ترین
نیوز لیٹر۔
روزانہ کی بڑی خبریں حاصل کریں بذریعہ