پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے بڑا فیصلہ سنا دیا

پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے بڑا فیصلہ سنا دیا

 اسلام آباد(نیاٹائم)چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنادیا جس کےمطابق پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ لینا ثابت ہوئی۔

 

نیاٹائم کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کے تین رکنی بینچ نے اکیس جون کو محفوظ کیا گیا تھاجس کا آج صبع فیصلہ سنادیا گیا، جس کے مطابق پی ٹی آئی کو ممنوعہ سورس سے فنڈنگ آئی۔ پی ٹی آئی کو ابراج گروپ سمیت غیر ملکی کمپنیوں سے فنڈنگ لی۔ پی ٹی آئی نے اپنے اکاؤنٹس الیکشن کمیشن میں اوپن نہیں کیے۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے الیکشن کمیشن میں مس ڈیکلیریشن دیا۔ پی ٹی آئی چیئرمین کا سرٹیفکیٹ درست نہیں تھا۔ پی ٹی آئی نے امریکا سے ایل ایل سی سے ڈونیشن لی۔ پی ٹی آئی نے آرٹیکل سترہ کی خلاف ورزی کی ہے۔

 

الیکشن کمیشن کے متفقہ فیصلے میں کہا گیا کہ کمیشن اس نتیجے پر پہنچ گیا کہ مختلف کمپنیوں سے ممنوعہ ڈونیشن لی گئی ہے۔ پی ٹی آئی نے شروع میں آٹھ  اکاؤنٹس کا بتایا۔ پی ٹی آئی نے چونتیس غیرملکی کمپنیوں سے ڈونیشن لی۔الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو شوکاز نوٹس بھیج دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ کیوں نہ آپ کے ڈونیشن ضبط کرلی جائے۔ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے کی کاپی فیڈرل گورنمنٹ کو بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

دو دن پہلے ممنوعہ فنڈنگ کیس کے بارے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سابق سیکریٹری کنوردلشاد نے بتایا کہ فارن اورممنوعہ فنڈنگ کوئی الگ معاملہ نہیں، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ میں فارن فنڈنگ سامنے آچکی ہے، فیصلہ خلاف آنےکی صورت میں ڈونیشن ضبط ہوگی، سیکشن دو سو پندرہ کے مطابق پارٹی کا سیمبل بھی واپس لیا جاسکتا ہے، ممنوعہ فنڈنگ پر جماعت کی رجسٹریشن بھی کینسل کی جاسکتی ہے۔

 

ممنوعہ فنڈنگ کیس ، الیکشن کمیشن کا کل فیصلہ سنانے کا اعلان