"ویلفئیر آرگنائزیشن اور جاسوس تنظیمیں "

پاکستان میں رفاع عامہ کے کام کرنے والی بہت ساری این جی اوز ہیں جو کہ بہت اچھا کام کر رہی ہیں۔ان میں سر فہرست تو ایدھی فاونڈیشن ہے ، عبدالستارایدھی مرحوم نے رفاع عامہ کا کام ایک عبادت کے طور پر صدق دل اور نیک نیتی سے کیا یہی وجہ ہے کہ دنیا سے رخصت ہونے کے باوجودایدھی مرحوم ہمارے دلوں میں آج بھی زندہ ہیں۔

 

اس کے بعد دوسرا بڑا نام سندھ میں قائم ایک ادارہ (UT) ہے جو گردے اور جگر کی بیماری کے علاج کا ایک بہت بڑا مرکز ہے اور بے شمار نادار لوگوں کا یہاں علاج ہوتا ہے ، اس ادارے کے سربراہ ڈاکٹرادیب الحسن صاحب ہیں۔جو خدمت خلق کے ذریعے ڈھیروں دعائیں سمیٹ رہے ہیں ، اس کے بعد انصار برنی ٹرسٹ اور سیلانی ویلفئیر ٹرسٹ بھی بے مثال خدمات انجام دےرہے ہیں اوردکھی دلوں کی دعائیں سمیٹ رہے ہیں ۔

 

اس کے علاوہ اور بہت سی این جی او پاکستان کے مختلف سیکٹرز میں بہت اچھا کام کر رہی ہیں۔جن میں مائیکرو فنانس، لیگل ایڈ ، تعلیم اور طب شامل ہیں۔ جہاں حکومت کے شانہ بشانہ این جی اوز سر توڑ طریقے سے خدمت انجام دے رہی ہیں ، اس سے مطلب اخذ کیا جاسکتاہے کہ این جی او کا کسی ملک میں فرائض انجام دینا ایک خوش آئند بات ہے۔

 

جہاں حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں کسی رکاوٹ کا شکار ہوتی ہے تو این جی او بہترین معاون ہیں ،لیکن چند این جی اوز اپنے مقاصد کیلئے بھی کام کرتی ہیں ، پچھلے کچھ سالوں کے دوران پاکستان کے خلاف کام کرنے والی 18انٹرنیشنل جی اوز کو ملک سے نکال دینے کا فیصلہ کیا گیا جو پاکستان مخالف ایجنڈے پر کام کر رہیں تھیں۔

بہت سارے واقعات کے مطابق دیکھا گیا ہے کہ اکثر این جی او کسی ملک میں دوسرے ملک کے لئےجاسوسی کرنے کے لئے ایکٹیو ہوتیں ہیں،2012 میں پاکستان میں (save the children )کے نام سے کام کرنے والی این جی او کو انہی مذموم مقاصد پر کام کرنے میں ملوث ہونے کی بنا پرملک سے نکالا گیا ، حالانکہ اس آرگنائزیشن نے ہر پلیٹ فارم پر قسمیں کھائیں کہ وہ امریکہ کیلئے پاکستان میں جاسوسی نہیں کر رہی۔

اب سوال یہ ہےکہ کیا پاکستان میں ہی ان آرگنائزیشن کو جاسوسی کے ایجنڈے پر کام کرنے پربین کیا گیا یا کسی دوسرے ملک کو ان ایجنڈوں کا سامنا کرنا پڑا،بھارت بھی سی آئی اےکی این جی او سے جاسوسی کروانے کی سازش کا شکار ہوا 1968میں بھارت نے ایشیا فاونڈیشن نامی انٹرنیشنل آآرگنائزیشن کو بین کیا جس نے خود اعتراف کیاتھا کہ وہ سی آئی اے سے پیسے لیکر بھارت کیخلاف کام کر رہی ہے۔

 

اس طرح یوگنڈا میں بھی ایک ہی بار میں 18 آرگنائزیشن کو فارغ کیا گیاسوڈان نے 13 این جی اوزکو ان کے مذموم مقاصد پر کام کرنے کی پاداش میں فارغ کیا۔ان تمام شواہد سے یہ تو ثابت ہوا کہ بہت ساری آرگنائزیشن کا مقصد صرف (CIA ) کے لئے جاسوسی کرنا ہوتا ہے اورتاریخ بھی رقم ہے کہ سی آئی اے ہمیشہ دوسرے ممالک میں مداخلت میں ملوث ہوتی ہے۔

لیکن تاریخ گواہ ہے ماضی میں شاندار طورپر فرائض انجام دینے والی ریڈ کراس جیسی آرگنائزیشن نے پاکستان اور بھارت علیحدگی کے وقت میں تابناک مثال قائم کی ۔

 

(نوٹ:مندرجہ بالاتحریربلاگرکاذاتی نقطہ  نظرہوسکتاہے،ادارہ کااس سے متفق ہوناضروری نہیں)