
عمران خان ملٹری رول لانا چاہتے ہیں ، بلاول بھٹو زرداری
اسلام آباد ( نیا ٹائم ) پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان شفاف انتخابات سے ڈرتے ہیں اور سیاسی بحران پیدا کر کے ملٹری رول لانا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سلیکٹڈ ہیں جو پہلے بھی فیض یاب ہوب اور اب دوبارہ فیض یاب ہونا چاہتے ہیں ۔
قومی اسمبلی میں تقریر کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سپیکر صاحب آپ ووٹنگ نہ کروا کے نہ صرف توہین عدالت کر رہے ہیں بلکہ آئین شکنی کے بھی مرتکب ہو رہے ہیں ، عدالت نے آپ کو پابندی کیا جس کی خلاف ورزی پر آپ نااہل ہو سکتے ہیں ۔
عدالت کا فیصلہ آیا کہ آج عدم اعتماد پر ووٹنگ کروائی جائے لیکن آپ کا کپتان بھاگ رہا ہے ، اگر آج بھی ووٹنگ نہ ہوئی تو ہم یہاں سے نہیں جائیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ سپیکر صاحب آپ بھی ان جرائم میں شریک ہوں گے ، آپ سے قبل جو صاحب ( شاہ محمود قریشی ) تقریر کر رہے تھے انہوں نے کپتان کو پھنسا دیا ہے ، میں نے پہلے بھی وزیر اعظم کو آگاہ کیا تھا کہ شاہ محمود قریشی سے بچ کے رہنا ۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کے خلاف کوئی سازش سات مارچ سے قبل ہو رہی تھی تو پھر ان کی غیرت اسی وقت جاگنا چاہئے ، اپنے اتحادیوں سے کہتے کہ وہ کسی سازش کا حصہ نہ بنیں ۔ اپوزیشن سے کہتے کہ سازش کا حصہ نہ بنتے ہوئے تحریک عدم اعتماد نہ لائیں مگر عمران خان کو تو سازش کا خیال ہی اس وقت آیا جب وہ اکثریت کھو بیٹھے ۔ عمران خان آج بھی ایوان سے غیر حاضر ہیں کیونکہ وہ اپنا دفاع نہیں کر سکتے ۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا عمران خان شفاف انتخابات سے فرار اختیار کر رہے ہیں ، کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ اگر شفاف انتخابات ہوئے تو انہیں نقصان پہنچے گا ، سپیکر کو قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سو بار بھی کوشش کر لیں تو وہ بھٹو نہیں بن سکتے ۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان اتنا تماشا کرنا چاہتے ہیں کہ سیاسی بحران میں آمریت سامنے آ جائے اور ملٹری رول کی راہ ہموار ہو جائے ۔ عمران خان پہلے بھی سلیکٹڈ تھے اور اب دوبارہ سلیکٹ ہو کر آنا چاہتے ہیں ، کیونکہ یہ پہلے بھی فیض یاب ہوئے تھے اور اب پھر فیض یاب ہونا چاہتے ہیں ۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ جس سینیٹ الیکشن کا یہ کہتے ہیں کہ اس میں پیسہ چلا ، ہم سینیٹ کا وہ الیکشن تو جیتے مگر ہمارے بیس ارکان کو لاپتا کیا گیا جو ارکان یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دینا چاہتے تھے انہیں لاپتا کر دیا گیا لیکن اب معاملہ مختلف ہے کہ اب لاپتا کرنے اور روکنے والا ہی کوئی نہیں ۔
پارلیمنٹ سیشن کو طول دئیے جانے کا امکان
متعلقہ خبریں
بلاگز
تجویز کردہ خبریں
مقبول ترین
نیوز لیٹر۔
روزانہ کی بڑی خبریں حاصل کریں بذریعہ