
پرائیوٹ ہسپتالوں میں صحت کارڈ پرعلاج، فراڈکیسے پکڑاجائےگا
لاہور(نیاٹائم ویب ڈیسک) پرائیوٹ ہسپتالوں میں صحت کارڈ پرعلاج کی جانچ پڑتال کے لیے حکومت نے بڑافیصلہ کرلیا،علاج معالجہ کےبلوں کی جانچ کے لئے حکومت نے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیاہے،محکمہ اسپییشلائزڈ ہیلتھ کیئر اور محکمہ خزانہ پنجاب کے حکام صحت کارڈ پرعلاج کی تصدیق کے لیےکمیٹی میں شامل ہوں گے۔
خیال رہےکہ لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں یونیورسل ہیلتھ انشورنس پروگرام کے تحت شہریوں کا پرائیویٹ ہسپتالوں میں صحت کارڈ کی بنیادپر مفت علاج جاری ہے۔پرائیویٹ ہسپتالوں نے حکومت سے صحت کارڈپرعلاج کروانے مریضوں کے بل بھی مانگنے شروع کردئیے ہیں ۔
صحت کارڈکی آڑمیں کرپشن روکنے کےلیےاور ہسپتالوں کے بلوں کی جانچ کے لئے حکومت کمیٹی بنارہی ہے ، جو ہیلتھ کارڈ پر کیے گئے علاج کا جائزہ لے گی ۔ حکومتی کمیٹی میں اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کے حکام بھی شامل کرنے کافیصلہ کیاگیاہے۔
یادرہے کہ اپنے ایک بیان میں وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہناتھا کہ صحت کارڈ کے حامل مریضوں کو بہتر سہولت فراہم کرنےکے لئے جنرل ہسپتال میں ہیلتھ کارڈ کائونٹر کوفعال کردیاگیا، پنجاب کے ہرشہری کے لئے قومی صحت کارڈ کےاجراء کاعمل باضابطہ طورپر شروع ہوچکا ہے، صحت کارڈ صرف فیملی سربراہ کوہی ملے گا۔
وزیرصحت ڈاکٹریاسمین راشد کا ایوان وزیراعلیٰ میں پریس کانفرنس کرتے کہنا تھا کہ پنجاب کے 37 لاکھ 28 ہزارگھرانوں کے سربراہان کو یہ کارڈ دیے جائیں گے،فیملی کےافراد دس لاکھ روپے تک مفت علاج کروا سکیں گے۔
صوبائی وزیرصحت نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ اس سال محکمہ صحت میں 25 ہزار ملازمتوں پربھرتی کے لئے اشتہار دیے جا رہے ہیں۔پندرہ ہزار ملازمتوں کا اشتہار پہلےہی دیاجا چکاہے۔صحت کارڈ صرف تحریک انصاف کے لئےنہیں بلکہ سب کے لئے ہے، حتی کہ نوازشریف کو بھی صحت کارڈ ملے گا۔
ٹرانسپرنسی رپورٹ میں درجہ مالی کرپشن نہیں سیاسی وجہ سے گرا
متعلقہ خبریں
بلاگز
تجویز کردہ خبریں
مقبول ترین
نیوز لیٹر۔
روزانہ کی بڑی خبریں حاصل کریں بذریعہ