
شاہ جہاں نےتاج محل بنانےوالےمزدوروں کےساتھ کیساسلوک کیا؟
آگرہ(نیا ٹائم ویب ڈیسک) کہاجاتا ہےکہ شاہ جہاں نے تاج محل بنانے والے مزدوروں کے ساتھ بہت بے رحمانہ سلوک کرتے ہوئے ان کے ہاتھ کاٹ دیے تھے،کیونکہ وہ چاہتا تھا کہ کوئی بھی اس جیسی عمارت نہ بنا سکے۔
چند دن پہلے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی ایک تقریب میں اس واقعے کی طرف اشارہ کیا تھا۔بہر حال ہمارے لئے یہ جاننا ضروری ہے کہ شاہ جہاں نے تاج محل بنانے والے مزدوروں کے ہاتھ کاٹے تھے یا نہیں۔
بھارتی میڈیا میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ تاریخ پر نظر ڈالیں تو کہیں سے یہ پتا نہیں چلتا کہ شاہ جہاں نے مزدوروں کے ہاتھ کاٹے ہوں۔اس بات کا قوی تاثر ہے کہ یہ واقعہ خود ہی گھڑ لیا گیا ہو۔
اگر کچھ دیر کے لئے عقل مان بھی لے کہ شاہ جہاں نے ایسا کیا تھا تو کیسے ممکن ہے کہ مزدوروں کے ساتھ انہوں نے عمارت کے آرکیٹیکٹس کے ہاتھ نہ کاٹے ہوں۔کیونکہ اگر مزدوروں کے ہاتھ کاٹ بھی دیے ہوں تو پھر بھی آرکیٹیکٹس تو کسی عمارت کو تاج محل جیسا بنا سکتے تھے۔چنانچہ اگر شاہ جہاں کا ایسا ارادہ ہوتا تو وہ آرکیٹیکٹس کے ہاتھ بھی کاٹتا۔
اس حوالے سے یونیسکو کا کہنا ہے کہ تاج محل کی خوبصورتی حقیقت میں اس کے آرکیٹیکٹس کی مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔تاریخ بتاتی ہے کہ تاج محل کی ڈیزائننگ کے لیے ایک بورڈ تشکیل دیا گیا تھا جس کی سربراہی استاد احمد لاہوری کے سپرد تھی۔
چنانچہ مؤرخین اور عالمی ورثہ کے محافظ اداروں کی تحقیق کے مطابق یہ بات واضح ہے کہ شاہ جہاں نے تاج محل بنانے والے مزدوروں کے ہاتھ نہیں کاٹے تھے،یہ محض ایک من گھڑت قصہ ہے۔
مودی سرکارکے وزرا اور ارکان اسمبلی مستعفی کیوں ہوئے
متعلقہ خبریں
بلاگز
تجویز کردہ خبریں
مقبول ترین
نیوز لیٹر۔
روزانہ کی بڑی خبریں حاصل کریں بذریعہ